سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کے سوا کوئی چیز اپنے جیسی ہزار چیزوں سے بہتر نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1216]
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ مومن ہی ایسے ہیں جو ایک دوسرے سے بڑھ کر عمل کرنے والے اور دوسروں بڑھ کو نفع پہنچانے والے ہیں۔ بعض تو ایسے بھی ہوتے ہیں جو ایک ہزار انسانوں کے برابر ہوتے ہیں کیونکہ بسا اوقات ایک بندہ ہزار بندوں جتنا کام کر گزرتا ہے . مثلاً علمی نشر واشاعت کا کوئی ادارہ قائم کر دیتا ہے یا کوئی ایسا تحریری کام کر جاتا ہے جو ہزاروں افراد بھی مل کر نہیں کر سکتے تھے یا انسانوں کو نفع پہنچانے والی کوئی چیز ایجاد کر جاتا ہے اسی طرح معاشرتی اور شہری زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے والی اشیاء کو ترقی دیتا ہے، ہزار تو کیا کئی ہزار انسانوں سے بسا اوقات اکیلا فرد زیادہ سودمند نکلتا ہے جیسا کہ احوال الناس سے باخبر لوگ جانتے ہیں۔ تو حقیقی انسان وہی ہے جو دوسروں کو نفع پہنچائے جبکہ ایسی خصوصیت سے خالی انسان گنتی کا وہ صفر (زیرو) ہے جو اس کے بائیں جانب لکھا جاتا ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔