سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک یہ دل زنگ آلود ہو جاتے ہیں جس طرح لوہا زنگ آلود ہو جاتا ہے۔“ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! اس کی چمک (کا ذریعہ) کیا ہے؟ فرمایا: ”موت کو کثرت سے یاد کرنا اور تلاوت قرآن۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1178]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، شعيب الايمان: 1859» عبد اللہ بن عبد العزیز بن ابی رواد سخت ضعیف ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک یہ دل زنگ آلود ہو جاتے ہیں جس طرح لوہا زنگ آلود ہو جاتا ہے۔“ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! اس کی چمک (کا ذریعہ) کیا ہے؟ فرمایا: ”تلاوت قرآن۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1179]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 1859، الكامل لابن عدى:، تاريخ مدينة السلام: 370/12» عبدالرحیم بن ہارون کذاب ہے۔