سیدنا عطیہ سعدی رضی اللہ عنہ جنہیں شرف صحابیت حاصل ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اس وقت تک متقی لوگوں کے درجے کو نہیں پہنچ سکتا جب تک کہ مشکوک امور سے بچنے کے لیے ان امور کو بھی نہ چھوڑ دے جن میں کوئی حرج نہیں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 909]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7994، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2451، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10929، وعبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 484، والطبراني فى «الكبير» برقم: 446»
سیدنا عطیہ سعدی رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اس وقت تک متقی لوگوں کے درجے کو نہیں پہنچ سکتا جب تک کہ مشکوک امور سے بچنے کے لیے ان امور کو بھی نہ چھوڑ دے جن میں کوئی حرج نہیں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 910]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7994، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2451، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10929، وعبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 484، والطبراني فى «الكبير» برقم: 446»
سیدنا عطیہ سعدی رضی اللہ عنہ جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ہیں، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اس وقت تک متقی لوگوں کے درجے کو نہیں پہنچ سکتا جب تک کہ مشکوک امور سے بچنے کے لیے ان امور کو بھی ترک نہ کر دے جن میں کوئی حرج نہیں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 911]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7994، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2451، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10929، وعبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 484، والطبراني فى «الكبير» برقم: 446»
حدیث نمبر: 912
912 - أنا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ الْحَسَنِ الْقُرَشِيُّ، نا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ فِرَاسٍ، نا مُحَمَّدُ بْنُ الرَّبِيعِ الْجِيزِيُّ، نا عَلِيُّ بْنُ مَعْبَدِ بْنِ نُوحٍ، نا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، نا أَبُو عَقِيلٍ، عَنْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيَّ، أَرَاهُ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ، وَعَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ عَطِيَّةَ السَّعْدِيِّ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ، وَفِيهِ «وَحَذَرًا لِمَا بِهِ الْبَأْسُ»
سیدنا عطیہ سعدی رضی اللہ عنہ سے ایک دوسری سند کے ساتھ بھی اسی طرح مروی ہے اور اس میں ہے: ”مشکوک امور سے بچنے کے لیے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 912]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7994، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2451، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10929، وعبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 484، والطبراني فى «الكبير» برقم: 446»