ابوجعفر عبد الله بن مسور ہاشمی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس شخص پر بہت ہی تعجب ہے جو اللہ کی قدرت میں شک کرتا ہے حالانکہ وہ اپنی تخلیق کو دیکھتا ہے، اس شخص پربہت ہی تعجب ہے جو دوبارہ زندہ ہونے کو جھٹلاتا ہے حالانکہ پہلی مرتبہ (زندہ ہونے) کو دیکھتا ہے، اس شخص پر بہت ہی تعجب ہے جو موت کے بعد زندہ ہونے کو جھٹلاتا ہے حالانکہ ہر دن اور ہر رات وہ مرتا ہے اور زندہ ہوتا ہے، اس شخص پربہت ہی تعجب ہے جو دائمی زندگی کے گھر کی تصدیق کرتا ہے لیکن دھو کے کے گھر کے لیے کوشاں رہتا ہے، اور اس شخص پر بھی بہت ہی تعجب ہے جو تکبر کرنے والا، اترانے والا ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ ایک نطفہ سے پیدا کیا گیا پھر گلی سٹری لاش بنے گا اور اس حالت میں وہ نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا کیا جائے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 595]
تخریج الحدیث: موضوع، ابوجعفر عبداللہ بن مسور کذاب ہے۔