362. جو شخص مسلمانوں کے کسی معاملے کا ذمہ دار بنا پھر اللہ نے اس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرمایا تو اسے وہ کوئی نیک وزیرمہیا فرما دے گا جو اسے بھول جانے پر یاد دلا دے گا اور یادرہنے پر اس کی مدد کرے گا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص مسلمانوں کے کسی معاملے کا ذمہ دار بنا پھر اللہ نے اس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرمایا تو اسے وہ کوئی نیک وزیرمہیا فرما دے گا جو اسے بھول جانے پر یاد دلا دے گا اور یادرہنے پر اس کی مدد کرے گا، اور مسلمانوں میں نیک وزیرسے زیادہ اجر والا کوئی نہیں جو کسی حکمران کے ساتھ رہتے ہوئے اس کی بات بھی مانے اور اسے ذات باری تعالیٰ ٰ (کے احکامات) کا حکم بھی دے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 542]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، فرج بن فضالہ ضعیف ہے۔
وضاحت: فائدہ: - سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو شخص کسی کام کا ذمہ دار بنا پھر اللہ نے اس کے لیے بھلائی کا ارادہ فرمایا تو اس کے لیے وہ کوئی نیک وزیر مہیا فرما دے گا جو اسے بھول جانے پر یاد دلا دے گا اور یا در ہنے پر اس کی مدد کرے گا۔“[نسائي: 4209، وسنده صحيح]