مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
220. كَلَامُ ابْنِ آدَمَ كُلُّهُ عَلَيْهِ لَا لَهُ، إِلَّا أَمْرًا بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَهْيًا عَنْ مُنْكَرٍ أَوْ ذِكْرَ اللَّهِ تَعَالَى
220. ابن آدم کی ہر بات اس کے خلاف پڑتی ہے، اس کے حق میں نہیں جاتی سوائے نیکی کا حکم دینے، برائی سے منع کرنے اور اللہ کا ذکر کرنے کے
حدیث نمبر: 305
305 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زُرَيْقٍ الْبَغْدَادِيُّ، أبنا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَفْصٍ الشَّعْرَانِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْجُنَيْدِ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خُنَيْسٍ الْمَكِّيُّ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ نَعُودُهُ فَدَخَلَ عَلَيْهِ سَعِيدُ بْنُ حَسَّانَ يَعُودُهُ فَقَالَ لَهُ سُفْيَانُ: أَعِدْ عَلَيَّ الْحَدِيثَ الَّذِي كُنْتَ حَدَّثَتْنِي، قَالُ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ صَالِحٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَلَامُ ابْنِ آدَمَ كُلُّهُ عَلَيْهِ لَا لَهُ إِلَّا أَمْرًا بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَهْيًا، عَنْ مُنْكَرٍ أَوْ ذَكَرَ اللَّهِ تَعَالَى»
محمد بن يزيد بن خنیس مکی کہتے ہیں کہ ہم سفیان ثوری کے پاس ان کی عیادت کے لیے حاضر ہوئے تو سعید بن حسان بھی ان کے پاس عیادت کرنے آ گئے، سفیان نے ان سے کہا: مجھے دوبارہ وہ حدیث سناؤ جو تم نے مجھے بیان کی تھی۔ انھوں نے کہا: مجھے ام صالح نے صفیہ بنت شیبہ سے، اس نے ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا انہوں نے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم کی ہر بات اس کے خلاف پڑتی ہے، اس کے حق میں نہیں جاتی سوائے نیکی کا حکم دینے، برائی سے منع کرنے اور اللہ کا ذکر کرنے کے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 305]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 2412، وابن ماجه: 3974، وابويعلي: 7132» ام صالح مجہولہ ہے۔