مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
179. الْمَكْرُ وَالْخَدِيعَةُ فِي النَّارِ
179. مکر وفریب اور دھو کے بازی (کرنے والا) آگ میں ہوگا
حدیث نمبر: 253
253 - وَفِيمَا كَتَبَ إِلَيَّ مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ جَابِرٍ فَذَكَرَ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْمُؤْمِنِ الْمَكِّيَّ حَدَّثَهُمْ، ثنا الْفَضْلُ بْنُ الْحُبَابِ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ، ثنا أَبِي، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا، وَالْمَكْرُ وَالْخَدِيعَةُ فِي النَّارِ»
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں اور مکر وفریب اور دھو کے بازی (کرنے والا) آگ میں ہوگا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 253]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 567، 5559، والطبراني فى «الكبير» برقم: 10234، والطبراني فى «الصغير» برقم: 738»

حدیث نمبر: 254
254 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ غَالِبٍ، ثنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ثنا الْفَضْلُ بْنُ الْحُبَابِ الْجُمَحِيُّ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ، ثنا أَبِي، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا وَالْمَكْرُ وَالْخَدِيعَةُ فِي النَّارِ»
سیدنا عبد الله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں اور مکر و فریب اور دھو کے بازی (کرنے والا) آگ میں ہوگا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 254]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 567، 5559، والطبراني فى «الكبير» برقم: 10234، والطبراني فى «الصغير» برقم: 738»

وضاحت: تشریح:
اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو دھو کے بازی اور مکر و فریب کے خوفناک انجام سے آگاہ کیا ہے۔ فرمایا: جس نے ہمیں دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں۔ یعنی وہ ہمارے طریقے اور ہماری سنت پر نہیں، اس کا راستہ ہم سے جدا ہے تو اس کی منزل بھی ہم سے جدا ہی ہے، ہمارے سامنے آخرت ہے اس کے سامنے دنیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک غلہ فروخت کرنے والے کے پاس سے ہوا تھا وہ غلہ بیچ رہا تھا آپ نے اپنا ہاتھ غلہ کے اندر ڈالا تو ہاتھ میں کچھ تری محسوس ہوئی، آپ نے پوچھا: یہ تری کیسی ہے؟ اس نے کہا: اللہ کے رسول! اس پر بارش پڑ گئی تھی۔ آپ نے فرمایا: '' تم نے اس بھیگے ہوئے غلے کو اوپر کیوں نہ رکھا تاکہ لوگ دیکھ لیتے؟ (سنو) جس نے ہمیں دھوکہ دیا وہ مجھ سے نہیں۔ [مسلم: 101]
مکر وفریب اور دھو کے بازی (کرنے والا) آگ میں ہوگا۔
یعنی دھو کے بازی اور مکر وفریب ایسے گناہ ہیں جو دخول نار کا باعث ہیں۔ اللہ تعالیٰ ٰ کا فرمان ہے: ﴿وَلَا يَحِيقُ الْمَكْرُ السَّيِّئُ إِلَّا بِأَهْلِهِ﴾ (الفاطر: 43) اور برے مکر و فریب کا وبال اس کے کرنے والے پر ہی پڑتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ قسم کے لوگ جہنمی ہیں: وہ ضعیف لوگ جن کے پاس عقل نہ ہو، جو تمہارے ماتحت ہوں اور اپنے اہل اور مال کے لیے کوئی سعی نہ کریں، وہ خائن جس کی طمع پوشیدہ نہ ہو، جو معمولی سی چیز میں بھی خیانت کرے، اور وہ دھو کے باز جو ہر صبح و شام تمہارے ساتھ تمہارے اہل اور تمہارے مال کے ساتھ دھو کہ کرے، اور آپ نے بخل یا جھوٹ، بدخو اور فحش کلام کرنے والے کا بھی ذکر کیا۔ [مسلم: 2865]