وضاحت: تشریح: اس حدیث مبارک میں نظر کی حفاظت کرنے کی طرف اشارہ ہے، ہر آنکھ زانیہ ہے یعنی ہر وہ آنکھ جو کسی غیر محرم کی طرف شہوت سے دیکھے کیونکہ آنکھ انسان کے دل کا دروازہ ہے اور تمام شہوانی فتنوں کا آغاز عموماً آنکھ ہی سے ہوتا ہے۔ پہلے نظر ملتی ہے، پھر مسکراہٹ، پھر سلام پھر گفتگو، پھر وعدہ اور پھر بات ملاقات تک جا پہنچتی ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ ٰ نے اپنے مومن بندوں کو حکم دیا ہے: ﴿قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ ٭ وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ﴾ (النور: 30-31) ”مسلمان مردوں سے فرما دیں کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں یہی ان کے لیے پاکیزگی ہے وہ جو کچھ کرتے ہیں بلاشبہ اللہ اس سے باخبر ہے۔ اور مومن عورتوں سے فرما دیں کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔“