مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
65. مَا وَقَى الْمَرْءُ بِهِ عِرْضَهُ كُتِبَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ
65. جس کے ذریعے آدمی اپنی عزت بچائے تو اس کے عوض بھی اس کے لیے صدقہ لکھا جاتا ہے
حدیث نمبر: 94
94 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ النَّحَّاسُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ السُّكَّرِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا الْمُعَلَّى بْنُ مَهْدِيٍّ، ثنا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ الْحَسَنِ الْهِلَالِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى أَهْلِهِ وَنَفْسِهِ كُتِبَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ، وَمَا وَقَى بِهِ الرَّجُلُ عِرْضَهُ كُتِبَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ» فَقُلْتُ لِمُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ: وَمَا مَعْنَى مَا وَقَى بِهِ الرَّجُلُ عِرْضَهُ؟، قَالَ: أَنْ يُعْطِيَ الشَّاعِرَ أَوْ ذَا اللِّسَانِ الْمُتَّقَى
سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی جو کچھ بھی اپنے گھر والوں اور اپنی ذات پرخرچ کرے تو اس کے عوض اس کے لیے صدقہ لکھا جاتا ہے اور جس کے ذریعے آدمی اپنی عزت بچائے تو اس کے عوض بھی اس کے لیے صدقہ لکھا جاتا ہے۔ میں (عبدالحمید) نے محمد بن منکدر سے کہا: جس کے ذریعے آدمی اپنی عزت بچائے کا کیا معنی ہے؟ انہوں نے کہا: یہ کہ وہ (اپنی ہجو اور بے عزتی سے بچنے کے لیے) شاعر یا بد زبان شخص کو کچھ دے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 94]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه دار قطني: 3/ 27، وحاكم 2/ 50» بدالحمید بن حسن ہلالی ضعیف ہے۔

حدیث نمبر: 95
95 - وَأَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أنا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ بُنْدَارٍ الْقَاضِي، أبنا أَبُو عَرُوبَةَ، ثنا عَبْدَةُ الصَّفَّارُ، أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، ثنا مِسْوَرُ بْنُ الصَّلْتِ الْمَدَنِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا وَقَى بِهِ الْمَرْءُ عِرْضَهُ كُتِبَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی جس چیز کے ذریعے اپنی عزت بچائے تو اس کے عوض اس کے لیے صدقہ لکھا جاتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 95]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعف جدا، أخرجه شعب الايمان: 10229» ۔ مسور بن صلت متروک ہے۔