الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ
کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
5. بَابُ الْقَضَاءِ فِي جَامِعِ الرُّهُونِ
5. رہن کے مختلف مسائل کا بیان
حدیث نمبر: 1428Q9
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ایک شخص نے اسباب رہن رکھا، وہ مرتہن کے پاس تلف ہوگیا، لیکن راہن اور مرتہن کو زرِ رہن کی مقدار میں اختلاف نہیں ہے، البتہ شئے مرہون کی قیمت میں اختلاف ہے، راہن کہتا ہے: اس کی قیمت بیس دینار ہے۔ اور مرتہن کہتا ہے: اس کی قیمت دس دینار تھی اور رہن بیس دینار ہے، اور مرتہن سے کہا جائے گا کہ شئے مرہون کے اوصاف بیان کر، جب وہ بیان کرے تو اس سے حلف لے کر نگاہ والوں سے ایسی شئے کی قیمت دریافت کریں، اگر وہ قیمت زرِ رہن سے زیادہ ہو تو مرتہن سے کہا جائے گا: جس قدر زیادہ ہے وہ راہن کو دے، اگر قیمت کم ہے تو مرتہن جس قدر کم ہے راہن سے لے لے، اگر برابر ہے تو خیر قصّہ چکا، نہ یہ کچھ دے نہ وہ کچھ دے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر شئے مرہون موجود ہو، لیکن راہن زرِ رہن دس دینار بیان کرے اور مرتہن بیس دینار، تو مرتہن حلف اٹھائے، اگر شئے مرہون کی بیس دینار قیمت ہو تو اسی شئے مرہون کو اپنے دین کے بدلے میں لے لے، البتہ اگر راہن بیس دینار ادا کر کے اپنی شئے لینا چاہے تو لے سکتا ہے، اگر اس شئے مرہون کی قیمت بیس دینار سے کم ہو تو مرتہن سے حلف لے، پھر راہن کو اختیار ہے یا بیس دینار دے کر اپنی شئے لے لے یا خود بھی حلف اٹھائے کہ میں نے اتنے پر رہن کی تھی، اگر حلف اٹھائے تو جس قدر شئے مرہون کی قیمت سے مرتہن نے دین زیادہ بیان کیا ہے وہ اس کے ذمے سے ساقط ہو جائے گا، ورنہ دینا پڑے گا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر وہ شئے مرہون سے تلف ہوگئی، اب اختلاف ہوا زرِ رہن کی مقدار اور شئے مرہون کی قیمت میں، مرتہن نے کہا: زرِ رہن بیس دینار تھا اور شئے مرہون کی قیمت دس دینار تھی، اور راہن نے کہا: زرِ رہن دس دینار تھا اور شئے مرہون کی قیمت بیس دینار تھی، تو مرتہن سے کہیں گے شئے مرہون کے اوصاف بیان کر، جب وہ بیان کرے تو اس سے حلف لے کر نگاہ والوں سے قیمت کا اندازہ کرائیں، اگر قیمت بیس دینار سے زیادہ (مثلاً تیس دینار ہو) تو مرتہن سے حلف لے کر جس قدر قیمت زیادہ (مثلاً دس دینار) راہن کو دلا دیں گے، اگر قیمت بیس سے کم ہو (مثلاً پندرہ دینار) تو مرتہن سے زرِ رہن پر حلف لے کر جس قدر قیمت ہے وہ گویا مرتہن کو وصول ہوچکی، باقی کے واسطے راہن سے حلف لیں گے، اگر وہ حلف اٹھائے گا تو مرتہن راہن سے کچھ نہ لے سکے گا، اگر حلف نہ اٹھائے تو بیس دینار میں جتنا کم ہے وہ راہن سے مرتہن کو دلا دیں گے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الرَّهْنِ/حدیث: 1428Q9]
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 14ق2»

حدیث نمبر: 1428Q10
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 14ق2»

حدیث نمبر: 1428Q11
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 14ق2»

حدیث نمبر: 1428Q12
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 14ق2»