سیدنا عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعتیں پڑھا کر اُٹھ کھڑے ہوئے اور نہ بیٹھے، تب لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اُٹھ کھڑے ہوئے، پس جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکمل کیا نماز کو اور ہم انتظار کر رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلام کا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھے بیٹھے سلام سے پہلے تکبیر کہی اور دو سجدے کیے پھر سلام پھیرا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 215]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 829، 830، 1224، 1225، 1230، 6670، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 570، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1029، 1030، 1031، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1938، 1939، 1941، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1178، 1179، 1221، 1222،، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 600، 601، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1034، والترمذي فى «جامعه» برقم: 391، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1540، 1541، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1206، 1207، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2846، 2847، 3884، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1412، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23385، والحميدي فى «مسنده» برقم: 927، 928، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2639، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3449، شركة الحروف نمبر: 204، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 65»
سیدنا عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی، اور دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوگئے اور نہ بیٹھے، پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پورا کر چکے نماز کو تو دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا اس کے بعد۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 216]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1225، 1230، 6670، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 570، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1207، والحميدي فى «مسنده» برقم: 927، 928، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2639، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3449، 3450، 3451، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4482، شركة الحروف نمبر: 205، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 66»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص چار رکعتیں پڑھ کر بھولے سے کھڑا ہو جائے اور قراءت کرے اور رکوع کرے پھر جب سر اُٹھائے رکوع سے یاد کرے کہ وہ چاروں رکعتیں پڑھ کر نماز کو قائم کر چکا تھا تو اس شخص کو چاہیے کہ وہ بیٹھ جائے اور سجدہ نہ کرے اور اگر ایک سجدہ کر چکا ہے تو دوسرا نہ کرے، پھر تشہد پڑھ کر دو سجدے کرے سہو کے بعد سلام کے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 216B]