972- (راوی بیان کرتے ہیں:) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات بھی ارشاد فرمائی ہے: جہنم نے اپنے پروردگار کی بارگاہ میں شکایت کی، اس نے عرض کی: اے میرے پروردگار! میرا ایک حصہ دوسرے کو کھا جاتا ہے، تو اللہ تعالیٰ نے اسے دومرتبہ سانس لینے کی اجازت دی۔ ایک سانس سردی میں ہوتی ہے اور ایک سانس گرمی میں ہوتی ہے۔ تو جب تم شدید ترین گرمی پاتے ہو، تو وہ اس کی گرم سانس کا نتیجہ ہوتی ہے اور جب تم شدید ترین سردی پاتے ہو، تو وہ اس کی ٹھنڈی سانس کا نتیجہ ہوتی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 533، 536، 3260، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 615، 617، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 329، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1504، 1506، 1507، 1510، 7466، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 499، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1499، وأبو داود فى «سننه» برقم: 402، والترمذي فى «جامعه» برقم: 157، 2592، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1243، 2887، 2888، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 677، 678، 4319، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2089، 2090، 2091، 2092، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7251، 7366، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5871، 6074، 6314»