الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
--. کیا جبرئیل علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا ہے
حدیث نمبر: 5729
وَعَن زُرَارَة بن أوفى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجِبْرِيلَ: هَلْ رَأَيْتَ رَبَّكَ؟ فَانْتَفَضَ جِبْرِيلُ وَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ إِنَّ بَيْنِي وَبَيْنَهُ سَبْعِينَ حِجَابًا مِنْ نُورٍ لَوْ دَنَوْتُ مِنْ بَعْضِهَا لاحترقت «. هَكَذَا فِي» المصابيح
زرارہ بن اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جبریل ؑ سے پوچھا: کیا تم نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ (اس سوال سے) جبریل ؑ لرز گئے اور فرمایا: محمد! میرے اور اس کے درمیان نور کے ستر پردے ہیں، اگر میں ان میں سے کسی کے قریب چلا جاؤں تو میں جل جاؤں۔ المصابیح میں اس طرح ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ فی مصابیح السنہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق/حدیث: 5729]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، و ذکره البغوي في مصابيح السنة (4/ 30) [و أبو الشيخ في العظمة (677/2. 678) و الدارمي (في الرد علي المريسي ص 172) ]
٭ السند صحيح إلي زرارة رحمه الله و لکنه: مرسل .»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف