ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی موجودگی میں دوسرے آدمی کی تعریف کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تیری تباہی ہو، تم نے اپنے بھائی کی گردن کاٹ دی۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ تین مرتبہ فرمایا ”جس نے ضرور ہی مدح سرائی کرنی ہو تو وہ کہے: میں فلاں کو اس اس طرح خیال کرتا ہوں، جبکہ اللہ اس کی حقیقت سے آگاہ ہے، اگر موصوف ایسا ہی ہو جیسا اس نے خیال کیا، وہ اللہ پر کسی شخص کی نسبت تزکیہ کا حکم یقینی طور پر نہ لگائے۔ “ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الآداب/حدیث: 4827]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6162) و مسلم (3000/65)»