ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کی بیوی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے ثابت بن قیس کی عادات اور دینداری پر کوئی اعتراض نہیں لیکن میں اسلام میں (خاوند کی) نافرمانی کو ناپسند کرتی ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم اس کا باغ واپس کر دو گی؟“ اس نے عرض کیا: جی ہاں! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ثابت کو کہا: ”باغ قبول کرو اور اسے ایک طلاق دے دو۔ “ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3274]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5273)»