الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
--. حرام کو حلال اور حلال کو حرام کرنے والی شرط جائز نہیں
حدیث نمبر: 2923
وَعَن عَمْرو بن عَوْف الْمُزَنِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الصُّلْحُ جَائِزٌ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ إِلَّا صُلْحًا حَرَّمَ حَلَالًا أَوْ أَحَلَّ حَرَامًا وَالْمُسْلِمُونَ عَلَى شُرُوطِهِمْ إِلَّا شَرْطًا حَرَّمَ حَلَالًا أَوْ أَحَلَّ حَرَامًا» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَأَبُو دَاوُدَ وَانْتَهَتْ رِوَايَته عِنْد قَوْله «شروطهم»
عمرو بن عوف مزنی رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسلمانوں کے درمیان صلح جائز ہے، ایسی صلح کے سوا جو کسی حلال کو حرام کر دے یا کسی حرام کو حلال کر دے، اور اس شرط کے سوا جو حلال کو حرام کر دے یا حرام کو حلال کر دے، مسلمان اپنی شرطوں پر ثابت ہیں۔ ترمذی، ابن ماجہ، ابوداؤد اور ان کی روایت ((عَلیٰ شُرُوْطِھِمْ)) تک ہے۔ صحیح، رواہ الترمذی و ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب البيوع/حدیث: 2923]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الترمذي (1352 وقال: حسن صحيح) و ابن ماجه (2353) [و أبو داود (3594) من حديث أبي ھريرة رضي الله عنه و سنده حسن]
٭ سنده ضعيف جدًا و للحديث شواھد عند أبي داود وغيره وھو بھا صحيح .»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح