سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ غزوہ خیبر کے موقع پر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے، حتیٰ کہ خیبر کے زیریں علاقے صہبا پر پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز عصر ادا کی، پھر آپ نے زاد راہ طلب کیا تو صرف ستو آپ کی خدمت میں پیش کیے گئے آپ کے فرمان کے مطابق انہیں بھگو دیا گیا تو پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اور ہم نے اسے کھایا، پھر آپ نماز مغرب کے لیے کھڑے ہوئے تو کلی کی اور ہم نے بھی کلی کی، پھر آپ نے نماز پڑھی اور (نیا) وضو نہ فرمایا۔ رواہ البخاری (209)۔ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 309]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (209)»