صحيح الادب المفرد
حصہ سوئم: احادیث 500 سے 750
293.  باب ما يقول الرجل إذا زكي 
حدیث نمبر: 589
589/761 عن عدي بن أرطاة قال: كان الرجل من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم إذا زكي قال:" اللهم لا تؤاخذني بما يقولون، واغفر لي ما لا يعلمون"(1).
عدی بن ارطاۃ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کسی آدمی کو پاک باز قرار دیا جاتا تو کہتا: اے اللہ! یہ لوگ جو (میرے بارے میں) کہتے ہیں اس کا مجھ سے مواخذہ نہ کرنا اور جو (میری کوتاہیاں یہ) نہیں جانتے اس پر مجھے مغفرت عطا کرنا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 589]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)

حدیث نمبر: 590
590/762 عن أبي قلابة، أن أبا عبد الله قال لأبي مسعود- أو أبو مسعود قال لأبي عبد الله-: ما سمعت النبي صلى الله عليه وسلم في:"زعم"، قال:"بئس مطية الرجل".
ابوقلابہ سے مروی ہے کہ ابوعبداللہ نے ابومسعود سے کہا: یا ابومسعود نے ابوعبداللہ سے کہا: آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے «زعم» کے بارے میں کیا سنا ہے۔ کہا: «زعم» کسی شخص کی بری سواری ہے (یعنی یہ جھوٹ ہے)۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 590]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 591
591/763 قال أبو مسعود: وسمعته يول:"لعن المؤمن كقتله".
ابومسعود نے کہا: اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: مومن پر لعنت کرنا ایسا ہی ہے جیسے اسے قتل کرنا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 591]
تخریج الحدیث: (صحيح لغيره)