صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم: احادیث 250 سے 499
171.  باب الشحناء 
حدیث نمبر: 315
315/408 عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"لا تباغضوا، ولا تحاسدوا، وكونوا عباد الله إخواناً".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں نہ بغض رکھو، نہ حسد کیا کرو اللہ کے بندو بھائی بھائی ہو جاؤ۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 315]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 316
316/409 عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"تجدُ من شر الناس يوم القيامة عند الله ذا الوجهين ؛ الذي يأتي هؤلاء بوجه، وهؤلاء بوجه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے برا آدمی تمہیں وہ دو رخا آدمی ملے گا جو ان لوگوں کے پاس ایک چہرہ لے کر آتا ہے اور ان لوگوں کے پاس ایک چہرہ لے کر آتا ہے۔ ایک رخ سے آتا ہے اور ان کے پاس اس رخ سے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 316]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 317
317/410 عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"إياكم والظن؛ فإن الظن أكذب الحديث، ولا تناجشوا(1)، ولا تحاسدوا، ولا تباغضوا، ولا تنافسوا، ولا تدابروا وكونوا عباد الله إخواناً".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدگمانی سے ہمیشہ بچو، بدگمانی سب سے زیادہ جھوٹی بات ہے، اور کسی کو پھنسانے کے لیے جعلی طریقے سے ریٹ نہ لگاؤ، آپس میں نہ جھگڑو، نہ آپس میں حسد کرو، نہ ایک دوسرے سے بغض کرو، نہ اپنے آپ کو ترجیح دو منافقت اور نہ عداوت، ایک دوسرے سے قطع تعلقی نہ کرو، اور اللہ کے بندوں آپس میں بھائی بھائی بن جاؤ۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 317]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 318
318/411 عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" تفتح أبواب الجنة يوم الاثنين والخميس، فيغفر لكل عبد لا يشرك بالله شيئاً، إلا رجل كانت بينه وبين أخيه شحناء. فيقال: أنظروا هذين حتى يصطلحا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت کے دروازے پیر اور جمعرات کے دن کھول دیے جاتے ہیں اور ہر اس بندے کی مغفرت کی جاتی ہے جس نے اللہ کے ساتھ شرک نہ کیا ہو، سوائے اس شخص کے جس کے اور اس کے بھائی کے درمیان عداوت ہو، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے، انہیں مہلت دے دو، جب تک یہ باہمی صلح نہ کر لیں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 318]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 319
319/412 عن أبي الدرداء قال:" ألا أحدثكم ما هو خير لكم من الصدقة والصيام؟ صلاح ذات البين؟ ألا وإن البغضة هي الحالقة".
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا میں تم سے ایسی حدیث نہ بیان کروں جو تمہارے لیے صدقہ اور روزہ سے بھی بہتر ہے، (وہ چیز) دو لڑنے والوں میں صلح کرا دینا ہے۔ خبردار اور بیشک (دونوں میں) عداوت ڈالنا، یہ تو مونڈ دینے والی (بات) ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 319]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)