صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم: احادیث 250 سے 499
148.  باب يبدأ الكبير بالكلام والسؤال
حدیث نمبر: 275
275/359 (صحيح) عن رافع بن خديج وسهل بن أبي حثمة، أنهما حدثا – أو حدثاه- أن عبد الله بن سهل ومحيصة بن مسعود أتيا خيبر، فتفرقا في النخل، فقتل عبد الله بن سهل، فجاء عبد الرحمن بن سهل، وحويصة ومحيصة ابنا مسعود إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فتكلموا في أمر صاحبهم، فبدأ عبد الرحمن، وكان أصغر القوم! فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:"الكبر الكبر"- قال يحيى ليَلي الكلام الأكبر- فتكلموا في أمر صاحبهم. فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"استحقوا قتيلكم- أو قال صاحبكم- بأيمان خمسين منكم؟". قالوا: يا رسول الله! أمرٌ لم نره. قال:" فتبرئكم يهود بأيمان خمسين منهم؟". قالوا: يا رسول الله! قوم كفار! ففداه رسول الله صلى الله عليه وسلم من قِبَلِه. قال: سهل فأدركت ناقة من تلك الإبل، فدخلت مربداً(1) لهم، فركضتني برجلها.
رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہ سے مروی ہے کہ ان دونوں نے بیان کیا یا دونوں نے اس کو بیان کیا کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ بن مسعود دونوں خیبر میں آئے اور ایک دوسرے سے باغ میں بچھڑ گئے۔ تو عبداللہ بن سہل (اکیلے میں) قتل کر دئیے گئے تو عبدالرحمان بن سہل اور مسعود کے دونوں بیٹے حویصہ اور محیصہ تینوں مل کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمات میں آئے اور اپنے (مرحوم) ساتھی کے متعلق گفتگو کرنے لگے۔ عبدالرحمان نے گفتگو کی ابتداء کی اور وہ تینوں میں (عمر میں) سب سے چھوٹے تھے۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ بڑے کو پہل کرنے دو۔ یحییٰ کہتے ہیں کہ (اس کا مطلب یہ ہے کہ) سب سے بڑا گفتگو کرے۔ تو ان لوگوں نے اپنے ساتھی کے معاملے میں (آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے) بات کی۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے مقتول کی یا اپنے ساتھی کی دیت کا حق اپنے پچاس آدمیوں کی قسم سے لے سکتے ہو۔ (یعنی پچاس آدمی قسم کھائیں کہ یہودیوں نے اسے قتل کیا ہے) ان لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ ایسا کام تھا جس کو ہم نے دیکھا نہیں۔ یہود بری ہو جاتے ہیں تمہارے روبرو پچاس آدمی قسم دے کر۔ انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! یہ لوگ تو کفار ہیں۔ ہم ان کی قسمیں کیسے قبول کر لیں؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاس سے اس کی دیت ادا کر دی۔ سہل بیان کرتے ہیں: اس میں ایک اونٹنی میرے حصے میں آئی تھی، میں ان کے باڑے میں گیا تو اس نے مجھے ٹانگ مار دی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 275]