صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
61.  باب جار اليهودي
61. یہودی ہمسایہ
حدیث نمبر: 95
95/128 (صحيح)– عن مجاهد قال: كنت عند عبد الله بن عمرو – وغلامه يسلخ شاة- فقال: يا غلام! إذا فرغت فابدأ بجارنا اليهودي. فقال رجل من القوم: آليهودي أصلحك الله؟! قال:" إني سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يوصي بالجار، حتى خشينا أو رؤينا أنه سيورثه".
مجاہد بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا عبداﷲ بن عمرو رضی اللہ عنہ کے پاس تھا اور ان کا غلام بکری کی کھال اتار ہا تھا۔ انہوں نے کہا: اے لڑکے! جب اس کام سے فارغ ہو جانا تو سب سے پہلے گوشت ہمارے ہمسایہ یہودی کو دینا۔ لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا: اللہ آپ کی اصلاح کرے۔ کیا یہودی کو؟ انہوں نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمسایہ کے بارے میں اتنی تاکید فرماتے تھے کہ ہم ڈرے یا ہم نے خیال کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے وارث قرار دے دیں گے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 95]