صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
53.  باب يكثر ماء المرق فيقسم فى الجيران 
53. شوربے میں پانی زیادہ کر لے پھر ہمسایہ میں تقسیم کر دے
حدیث نمبر: 83
83/113 (صحيح) عن أبي ذر قال: أوصاني خليلي صلى الله عليه وسلم بثلاث:"أسمع وأطيع ولو لعبد مجدّع الأطراف، وإذا صنعتَ مرقة فأكثر ماءها، ثم انظر أهل بيتٍ من جيرانك، فأصبهم منه بمعروف. وصل الصلاة لوقتها؛ فإن وجدت الإمام قد صلى، فقد أحرزت صلاتك، وإلا فهي نافلة". (وفي رواية بلفظ:"يا أبا ذر إذا طبخت مرقة فأكثر ماء المرقةِ، وتعاهد جيرانك، أو اقسم في جيرانك"/114).
سیدنا ابوذر (غفاری) رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میرے دوست محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیت فرمائی ہے: بات سنوں اور اطاعت کروں۔ اگرچہ کان کٹے غلام ہی کی بات ہو (خواہ ایسا غلام حکمران ہو جس کے ہاتھ پاؤں کٹے ہوں۔) جب تم شوربہ پکا ؤ تو شوربہ بڑھا لو تو اپنے ہمسایہ کے گھروں کو دیکھ لو اور اُن کو دے دو (اس شوربے کے ذریعہ سے ان کے ساتھ احسان کرو) اور نماز کو اول وقت پر پڑھ لو اور اس کے بعد اگر دیکھو کہ امام نماز پڑھا چکا ہے، تو تم نے اپنی نماز حاصل کر لی اور اگر ابھی امام نے نماز پڑھانی ہو تو اس کے ساتھ دوبارہ پڑھ لو یہ نفل ہو جائے گی۔ اور ایک روایت میں ان الفاظ کے ساتھ ہے: اے ابوذر! جب تم شوربہ پکاؤ تو شوربے کا پانی بڑھا لو اور اپنے پڑوسیوں کا خیال کرو یا اپنے پڑوسیوں میں تقسیم کرو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 83]