45/64 عن جبير بن مطعم ؛ أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا يدخل الجنة قاطع رحم".
جبیر بن مطعم سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”رشتہ داری کو توڑنے والا جنت میں داخل نہیں ہو گا۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 45]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 46
46/65 عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:"إن الرحم شجنة من الرحمن، تقول: يا رب! إني ظلمت، يا رب! إني قطعت. يا رب! إني إني. يا رب! يا رب! فيجيبها: ألا ترضين أن أقطع من قطعك، وأصل من وصلك؟".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رحم رحمٰن سے پھوٹی ہوئی جڑ ہے اور کہتی ہے: اے میرے رب! مجھ پر ظلم کیا گیا ہے۔ اے میرے رب! مجھے توڑا گیا ہے (یعنی میرے رشتہ کا حق نہ پہنچایا گیا) اے میرے رب! مجھ پر یہ زیادتی کی گئی، مجھ پر یہ زیادتی کی گئی، «يَا رَبِّ»، «يَا رَبِّ» ۔ (اﷲ تعالیٰ) اسے جواب دیتا ہے: کیا تو اس بات پر راضی نہیں کہ جو تجھے کاٹے گا میں اسے کاٹوں گا اور جو تجھے جوڑے گا میں اسے جوڑوں گا۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 46]
تخریج الحدیث: (حسن)
حدیث نمبر: 47
47/66 عن سعيد بن سمعان قال: سمعت أبا هريرة يتعوذ من إمارة الصبيان والسفهاء.
سعید بن سمعان بیان کرتے ہیں کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ لڑکوں اور احمقوں کی حکمرانی سے پناہ مانگتے تھے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 47]