سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ بے شک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا آزاد کردہ غلام کھجور خرما کی شاخیں کاٹ رہا تھا کہ گر کر مر گیا اور کچھ وراثت چھوڑ گیا، یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا اس کی کوئی اولاد یا دوست ہے؟ انہوں نے کہا کہ نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے بعض بستی والے کو دیکھو اور اس (مال)کو اس کے سپرد کردو۔ [مسند عبدالله بن مبارك/حدیث: 177]
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجة، الفرائض، باب میراث الولاء رقم: 2733، مسند طیالسي: 1/285، مشکل الآثار طحاوي: 1/426، 427۔ محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔»