الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


معجم صغير للطبراني
کِتَابُ التَّفْسِیْرِ وَ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ
تفسیر و فضائل القرآن کا بیان
31. قرآن مجید کو مظبوطی سے پکڑے رہنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1128
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الْبَزَّارُ الأَصْبَهَانِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ رُسْتَةُ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عُبَادَةَ الأَنْصَارِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِالْجُحْفَةِ، فَخَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَلَيْسَ تَشْهَدُونَ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ، وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ، وَأَنَّ هَذَا الْقُرْآنَ جَاءَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ؟، قُلْنَا: بَلَى، قَالَ: فَإِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ طَرَفُهُ بِيَدِ اللَّهِ وَطَرَفُهُ بِأَيْدِيكُمْ، فَتَمَسَّكُوا بِهِ، فَإِنَّكُمْ لَنْ تَهْلَكُوا وَلَنْ تَضِلُّوا بَعْدَهُ أَبَدًا"، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ، إِلا أَبُو عُبَادَةَ عِيسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّرَقِيُّ، تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو دَاوُدَ، لَمْ يُحَدِّثْ بِهِ أَبُو دَاوُدَ، إِلا بِالْبَصْرَةِ
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم جحفہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف آئے اور فرمانے لگے: کیا تم یہ گواہی نہیں دیتے کہ اللہ تعالیٰ وحدہ لاشریک لہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اور یہ کہ میں اللہ کا رسول ہوں، اور یہ کہ قرآن اللہ کی طرف سے آیا ہے؟ تو سب نے کہا: کیوں نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس قرآن کا ایک کنارہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا کنارہ تمہارے ہاتھ میں، اگر تم اس کو مضبوط پکڑو تب تم کبھی ہلاک نہ ہوگے، اور نہ ہی اس کے بعد کبھی تم گمراہ ہوگے۔ [معجم صغير للطبراني/کِتَابُ التَّفْسِیْرِ وَ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ/حدیث: 1128]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه البزار فى «مسنده» برقم: 3421، والطبراني فى «الكبير» برقم: 1539، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1044
قال الهيثمي: وفيه أبو عبادة الزرقي، وهو متروك الحديث، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (1 / 169)»

حكم: إسناده ضعيف