”نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ پر بیٹھ کر بیت اللہ کا طواف کیا، آپ جب بھی حجر اسود کے پاس آتے، تو کسی چیز (یہاں کسی چیز سے مراد خم دار چھڑی ہے۔) سے اس کی طرف اشارہ کرتے اور «اللهُ اَكْبَرُ» کہتے۔“[صحيح بخاري: 1613] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 245]