”اے اللہ! میں تجھ سے اس کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور اس کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“ اصل روایت ان الفاظ کے بغیر ہے اور یہ الفاظ مصنف کی طرف سے اس حدیث کا مفہوم ہیں۔ [اسناده صحيح، سنن ابي داؤد: 5097، 5099، سنن ابن ماجه: 3727، 3882، المستدرك للحاكم: 4/ 285 ح7769] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 179]
”اے اللہ! میں تجھ سے اس کی بھلائی، جو اس میں ہے اس کی بھلائی اور جس کے ساتھ یہ بھیجی گئی ہے اس کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں، اور میں تجھ سے اس کے شر، جو اس میں ہے اس کے شر اور جس کے ساتھ یہ بھیجی گئی ہے اس کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“[صحيح مسلم: 899] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 180]