سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس قافلے میں گھنٹی ہو اس کے ساتھ فرشتے نہیں رہتے۔“[سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2710]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2717] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2554] ، [أبويعلی 7125] ، [ابن حبان 4700] ، [موارد الظمآن 1492]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے ان مسافروں کے ساتھ نہیں رہتے جن کے ساتھ کتا ہو یا گھنٹی ہو۔“[سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2711]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2718] » اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2114] ، [أبوداؤد 2555] ، [أبويعلی 6519] ، [ابن حبان 4704]
وضاحت: (تشریح احادیث 2709 سے 2711) اس حدیث میں بھی فرشتوں کے قریب نہ ہونے سے مراد رحمت کے فرشتے ہیں جو گانے، باجے، گھنٹی اور لہو و لعب کی دیگر چیزوں سے دور رہتے ہیں۔ پیچھے گذر چکا ہے کہ جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس میں بھی رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔