سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عقیقے کے بارے میں فرماتے ہوئے سنا: ”لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری (ذبح کی جائے گی) ان کا نر یا مادہ ہونا تمہارے لیے مضر نہیں۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الاضاحي/حدیث: 657]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الاضحي، ((((يهاں سے مسنگ هے))) . سنن ترمذي، ابواب الاضاحي، باب الاذان فى اذن المولود، رقم: 1516 . قال الشيخ الالباني: صحيح . سنن نسائي، رقم: 4216 . سنن ابن ماجه، رقم: 3162 . مسند احمد: 422/6 .»
سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقے کے متعلق پوچھا: تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لڑکے کی طرف سے دو بکریاں، اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری اور ان (بکریوں) کا نر یا مادہ ہونا تمہارے لیے نقصان وہ نہیں۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الاضاحي/حدیث: 658]
سیدہ ام بنی کرز کعبین رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: میں نے عقیقے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”لڑکے کی طرف سے برابر برابر (ایک جیسی) دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری (ذبح کی جائے گی)۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الاضاحي/حدیث: 659]
سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لڑکے کی طرف سے دو عقیقے (دو جانور) اور لڑکی کی طرف سے ایک عقیقہ ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الاضاحي/حدیث: 660]