سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ حدیبیہ کے لیے تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ (مشرک) کل تمہیں دیکھیں گے، تو وہ تم میں قوت و سختی دیکھیں۔“ راوی نے بیان کیا، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تیز چلے اور وہ بھی آپ کے ساتھ تیز تیز چلے حتیٰ کہ وہ رکن یمانی تک پہنچے، پھر عام چال چلے حتیٰ کہ حجر اسود تک پہنچ گئے، پھر تیز چلے حتیٰ کہ رکن یمانی تک پہنچے، آپ نے تین بار (تین چکروں میں) اس طرح کیا اور پھر چار چکر عام چال چل کر لگائے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب المناسك/حدیث: 389]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب الرمل، رقم: 1889 . سنن ابن ماجه، كتاب المناسك، باب الرمل حول البيت، رقم: 2953 . قال الشيخ الالباني: صحيح . مسند احمد: 314/1 .»