الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الزكوٰة
زکوٰۃ کے احکام و مسائل
9. بغیر زکاۃ ادا کیے زیور استعمال کرنے کی وعید
حدیث نمبر: 288
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ قَالَتْ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَخَالَةٌ لِي - وَهِيَ حَدِيثَةُ عَهْدٍ بِعُرْسٍ - لِنُبَايِعَهُ، فَرَأَى عَلَيْهَا أُسْوَارًا مِنْ ذَهَبٍ، وَخَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ، فَقَالَ لَهَا: ((أَتُحِبِّينَ أَنْ يُسَوِّرَكِ اللَّهُ أُسْوَارَيْنِ مِنْ نَارٍ؟)) فَنَزَعَتْهُمَا مِنْ يَدَيْهَا، فَرَمَتْ بِهِمَا، فَمَا أَدْرِي فَمَنْ أَخَذَهُمَا، ثُمَّ قَالَ: أَلَا تَجْعَلُ إِحْدَاكُنَّ لَوْنَيْنِ أَوْ حَلَقَتَيْنِ مِنْ فِضَّةٍ ثُمَّ تُغْلِيهِ بِعَنْبَرٍ أَوْ وَرْسٍ أَوْ زَعْفَرَانَ".
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میں اپنی خالہ کے ساتھ جو کہ نئی نویلی دلہن تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تاکہ ہم آپ کی بیعت کریں، آپ نے اسے سونے کے دو کنگن اور انگوٹھیاں پہنے ہوئے دیکھا، تو اسے فرمایا: کیا تم پسند کرتی ہو کہ اللہ تمہیں آگ کے کنگن پہنائے اور آگ کی انگوٹھیوں کے ساتھ تمہیں داغ دے؟ پس اس نے فوراً انہیں ہاتھ سے اتار کر پھینک دیا، معلوم نہیں کہ کس نے انہیں اٹھایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی چاندی کی دو بالیاں نہیں بنا لیتی پھر عبیر یا ورس یا زعفران کا اس پر رنگ چڑھالے؟ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الزكوٰة /حدیث: 288]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الزكاة، باب الكنز ما هو؟ وزكاة الحلي، رقم: 1563 . سنن ترمذي، ابواب الزكاة، باب زكاة الحلي، رقم: 637 . قال الشيخ الالباني: حسن . نسائي، رقم: 2479 . مسند احمد: 315/6 .»