الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الطهارة
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
17. شریعت محمدی کے انکار کی چند وجوہات
حدیث نمبر: 99
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنِي حَكِيمٌ الْأَثْرَمُ، عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أَتَى كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ أَوْ أَتَى حَائِضًا أَوْ أَتَى امْرَأَةً فِي دُبُرِهَا فَقَدْ بَرِئَ مِمَّا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی کاہن کے پاس آئے اور اس کی بات کی تصدیق کرے، یا حائضہ سے جماع کرے، یا عورت سے اس کی پشت میں جماع کرے تو ایسا شخص محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر نازل ہونے والی شریعت سے لاتعلق ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الطهارة /حدیث: 99]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطب، باب فى الكهان، رقم: 3904 . قال الالباني: صحيح، سنن ترمذي، ابواب الطهارة، باب ماجا فى كراهية اتيان الحائض، رقم: 1350 . سنن ابن ماجه، رقم: 639 . سنن دارمي، رقم: 1136 . مسند احمد: 408/2»