سیدنا عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود سے روایت ہے کہ سیدہ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا (جو کہ مہاجرات کی پہلی عورتوں میں سے تھیں اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی اور وہ عکاشہ بن محصن کی بہن تھیں جو کہ بنی اسد بن خزیمہ میں سے تھے) نے مجھے خبر دی، کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنا بچہ لے کر آئی جو ابھی کھانا کھانے کی عمر کو نہیں پہنچا تھا۔ اور عذرہ کی بیماری کی وجہ سے انہوں (ام قیس) نے اس کا حلق دبایا تھا (یونس نے کہا کہ اعلقت بمعنی غمزت ہے۔ وہ بچے پر تشنج کے خطرہ سے ڈرتی تھیں) وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنی اولاد کو تالو دبانے اور چڑھانے سے (انگلی یا لکڑی کی گھیرنی سے) تکلیف کیوں دیتی ہو؟ تم عودہندی یعنی ”کست“ کو لازم پکڑو۔ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے ایک ان میں سے ذات الجنب (پسلی کا درد) بھی ہے۔ عبیداللہ نے کہا کہ ام قیس رضی اللہ عنہا نے مجھ سے بیان کیا کہ ان کے اسی بچے نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور اپنے کپڑے پر چھڑک دیا اور اس کو دھویا نہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1477]