الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مختصر صحيح مسلم
حکومت کے بیان میں
13. امراء کی (مال غنیمت میں) خیانت کرنے اور اس کے گناہ کبیرہ ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1213
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک روز (ہمیں نصیحت کرنے کو) کھڑے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مال غنیمت میں خیانت کے متعلق بیان فرمایا اور اس کو بڑا گناہ بتلایا۔ پھر فرمایا کہ میں تم میں سے کسی کو قیامت کے دن ایسا نہ پاؤں کہ وہ آئے اور اس کی گردن پر ایک اونٹ بڑبڑا رہا ہو، وہ کہے کہ یا رسول اللہ! میری مدد کیجئے اور میں کہوں کہ مجھے کچھ اختیار نہیں میں نے تمہیں اللہ کا حکم پہنچا دیا تھا۔ (نووی علیہ الرحمۃ نے کہا کہ یعنی میں اللہ کے حکم کے بغیر نہ مغفرت کر سکتا ہوں نہ شفاعت اور شاید پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم غصہ سے ایسا فرما دیں، پھر شفاعت کریں بشرطیکہ وہ موحد ہو) اور میں تم میں سے کسی کو ایسا نہ پاؤں کو وہ قیامت کے دن اپنی گردن پر ایک گھوڑا لئے ہوئے ہو جو ہنہناتا ہو اور وہ کہے کہ یا رسول اللہ! میری مدد کیجئے اور میں کہوں کہ مجھے کچھ اختیار نہیں میں تو تجھ سے کہہ چکا تھا (یعنی دنیا میں اللہ تعالیٰ کا حکم پہنچا دیا تھا کہ خیانت کی سزا بہت بڑی ہے پھر تو نے خیانت کیوں کی) اور میں تم میں سے کسی کو قیامت کے دن ایسا نہ پاؤں کہ وہ اپنی گردن پر ایک بکری لئے ہوئے آئے جو میں میں کر رہی ہو اور وہ کہے کہ یا رسول اللہ! میری مدد کیجئے۔ اور میں کہوں کہ مجھے کچھ اختیار نہیں ہے میں نے تجھے اللہ تعالیٰ کا حکم پہنچا دیا تھا۔ اور میں تم میں سے کسی کو ایسا نہ پاؤں کہ وہ قیامت کے دن اپنی گردن پر کوئی جان لئے ہوئے آئے جو چلا رہی ہو (جس کا اس نے دنیا میں خون قتل کیا ہو) پھر کہے کہ یا رسول اللہ! میری مدد کیجئے اور میں کہوں کہ مجھے کچھ اختیار نہیں ہے میں نے تجھے اللہ تعالیٰ کا حکم پہنچا دیا تھا۔ میں تم میں سے کسی کو ایسا نہ پاؤں کہ جو اپنی گردن پر کپڑے لئے ہوئے آئے جو اس نے اوڑھے ہوئے ہوں (جن کو اس نے دنیا میں چرایا تھا) یا پرچیاں کاغذ کی جو اڑ رہی ہوں (جس میں اس کے اوپر حقوق لکھے ہوں) یا اور چیزیں جو ہل رہی ہوں (جن کو اس نے دنیا میں چرایا تھا) پھر کہے کہ یا رسول اللہ! میری مدد کیجئے اور میں کہوں کہ مجھے کچھ اختیار نہیں ہے میں تو تجھے خبر کر چکا تھا۔ اور میں تم میں سے کسی کو قیامت میں ایسا نہ پاؤں کہ وہ اپنی گردن پر سونا چاندی، پیسہ وغیرہ لئے ہوئے آئے اور کہے کہ یا رسول اللہ! میری مدد کیجئے اور میں کہوں کہ مجھے کچھ اختیار نہیں ہے میں نے تو تجھے خبر کر دی تھی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1213]