سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ گھوڑے پر سے گرنے کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دائیں جانب کا بدن چھل گیا تو ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عیادت کے لئے گئے۔ چونکہ نماز کا وقت ہو گیا تھا اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھے بیٹھے نماز پڑھائی اور ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ جب ہم سب لوگ نماز پڑھ چکے تو ارشاد فرمایا کہ امام اسی لئے بنایا گیا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ اور جب وہ تسمیع پڑھے تو تم تحمید پڑھو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم بھی بیٹھ کر ہی نماز ادا کرو۔ (یہ ابتدائی حکم ہے بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مرض الموت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز پڑھائی۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو کر اور صحابہ نے پیچھے کھڑے ہو کر نماز پڑھی)[مختصر صحيح مسلم/حدیث: 276]