سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں غزوہ تبوک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اس وقت) چمڑے کے ایک خیمے میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چھ باتیں قیامت سے پہلے ہوں گی (ان کو) یاد کر لو۔ (1) میری موت (2) پھر فتح بیت المقدس (3) پھر ایک بیماری جو تم میں اس طرح پھیلے گی جیسے بکریوں میں طاعون کی (بیماری پھیلتی ہے)(4) پھر مال کا بکثرت ہونا یہاں تک کہ اگر کسی شخص کو سو اشرفیاں دی جائیں گی تب بھی وہ ناخوش رہے گا۔ (5) پھر ایک فتنہ ہو گا کہ عرب کا کوئی گھر ایسا نہ ہو گا کہ جس میں وہ داخل نہ ہو۔ (6) پھر ایک صلح تمہارے اور عیسائیوں کے درمیان ہو گی اور وہ بےوفائی کریں گے اور اسّی جھنڈے لیے تم سے لڑنے آئیں گے اور ہر جھنڈے کے نیچے بارہ ہزار آدمی ہوں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1345]