2. جو شخص کسی میت کے قرض کی ضمانت دے تو اب اس کو یہ اختیار نہیں ہے کہ اپنی بات سے پھر جائے۔
حدیث نمبر: 1063
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ(ایک مرتبہ مجھ سے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر بحرین کا مال آ گیا تو میں تمہیں اس قدر (روپیہ) دوں گا مگر بحرین کا مال آنے نہ پایا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی پھر جب بحرین کا مال آیا تو امیرالمؤمنین ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اعلان کروا دیا کہ جس شخص سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کچھ وعدہ ہو یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کسی کا کچھ قرض ہو وہ میرے پاس آئے چنانچہ میں ان کے پاس گیا اور میں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ایسا فرمایا تھا تو امیرالمؤمنین ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مجھے ایک مٹھی بھر کر درہم دے دیے۔ میں نے ان کو گنا تو وہ پانچ سو تھے۔ پھر صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس کا دو گنا اور لے لو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1063]