2398. بحری جہاد میں شرکت کرنے والے پہلے لشکر کی فضیلت، مدینہ قیصر پر چڑھائی کرنے والے پہلے لشکر کی فضیلت
حدیث نمبر: 3716
-" أول جيش من أمتي يغزون البحر قد أوجبوا، ثم قال: أول جيش من أمتي يغزون مدينة قيصر مغفور لهم".
خالد بن معدان کہتے ہیں کہ عمیر بن اسود عنسی نے ان کو بیان کیا کہ وہ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور وہ اس وقت سیدہ ام حرام رضی اللہ عنہا سمیت حمص کے ساحل میں فروکش تھے۔ عمیر کہتے ہیں: ہمیں سیدہ ام حرام نے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”سمندری جہاد کرنے والا میری امت کا پہلا لشکر (اپنے حق میں جنت کو) واجب کر لے گا۔“ سیدہ ام حرام نے کہا: اے اللہ کے رسول! آیا میں بھی ان لوگوں میں ہوں گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو ان میں ہو گی۔“ پھر فرمایا: ”قیصر کے شہر والوں سے جہاد کرنے والا میری امت کا پہلا لشکر بخشا ہوا ہو گا۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آیا ان میں ہوں گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں۔“[سلسله احاديث صحيحه/الفتن و اشراط الساعة والبعث/حدیث: 3716]