2143. اونٹ کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے مالک کی شکایت کرنا
حدیث نمبر: 3187
-" ما لبعيرك يشكوك؟ زعم أنك سانيه حتى إذا كبر تريد أن تنحره (لا تنحروه واجعلوه في الإبل يكون معها)".
منہال بن عمرو، سیدنا یعلیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میرا خیال ہے کہ جس کثرت سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، اتنا کسی نے نہیں دیکھا ہو گا، پھر انہوں نے بچے کا معاملہ، کھجور کے دو درختوں کا معاملہ اور اونٹ کا معاملہ ذکر کیا۔ اونٹ کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرے اونٹ کو کیا ہوا؟ یہ شکایت کر رہا ہے کہ تم اسے سینچائی کے لیے رہٹ میں چلاتے رہے اور جب یہ بوڑھا ہو گیا تو تم اسے ذبح کرنا چاہتے ہو، اس کو ذبح نہ کرو اور اسے اونٹوں میں چھوڑ دو، ان کے ساتھ چلتا پھرتا رہے گا۔“[سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3187]