1792. گھر اور گھر میں موجودہ اشیا کی حفاظت کے آداب، ابتدائے رات اور رات کو گھروں سے باہر نہ نکلیں
حدیث نمبر: 2683
-" إذا كان جنح الليل، فكفوا صبيانكم، فإن الشياطين تنتشر حينئذ، فإذا ذهبت ساعة من العشاء فخلوهم".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب رات کے آنے کا وقت قریب ہو جائے تو اپنے بچوں کو روک لیا کرو، کیونکہ اس وقت شیطان منتشر ہو رہے ہوتے ہیں اور تاریکی کا ابتدائی حصہ بیت جانے کے بعدانھیں چھوڑ دیا کرو۔“ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2683]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 40
حدیث نمبر: 2684
- (إذا سمعتُم نُباحَ الكلبِ بالليل أو نُهاقَ الحميرِ؛ فتعوّذوا باللهِ؛ فإنَّهم يرون ما لا ترون. وأقلّوا الخروج إذا هدَأتِ الرِّجلُ؛ فإنّ الله يبُثُّ في ليلهِ من خلقِه ما يشاء. وأجيفُوا الأبوابَ، واذكرُوا اسم الله عليها؛ فإن الشيطان لا يفتحُ باباً أُجيفَ وذُكرَ اسمُ اللهِ عليه. وغطُّوا الجرار، وأكفِئُوا الآنية، وأؤكُوا القِربَ).
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جب تم رات کو کتے کی بھونک یا گدھے کی ہینگ سنو تو اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو، کیونکہ وہ ایسی چیزیں دیکھتے ہیں جو تم نہیں دیکھتے۔ جب لوگ سو جائیں تو باہر نہ نکلا کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ رات کے وقت مختلف مخلوقات کو منتشر کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا نام لے کر دروازے بند کیا کرو، کیونکہ شیطان وہ دروازہ نہیں کھولتا، جسے اللہ کا نام لے کر بند کیا گیا ہو اور گھڑے ڈھانپ دیا کرو، برتن اوندھے کر دیا کرو اور مشکیزوں کو ڈوری سے باندھ دیا کرو۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2684]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3184
حدیث نمبر: 2685
-" أقلوا الخروج بعد هدأة الرجل، فإن لله دواب يبثهن في الأرض في تلك الساعة".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کے سو جانے کے بعد باہر نکلنا کم کر دیا کرو، کیونکہ اس وقت اللہ تعالیٰ اپنی بعض مخلوقات کو زمین میں پھیلاتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2685]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1518
حدیث نمبر: 2686
- (كفّوا صِبْيانَكم عند فَحْمةِ العِشاءِ، وإيّاكُم والسّمر بعد هَدْأةِ الرّجلِ؛ فإنّكم لا تدرُون ما يَبُثُّ اللهُ من خَلقِه؟! فأغْلِقوا الأبوابَ، وأطفِئُوا المصْباحَ، وأكفئوا الإناء، وأوكوا السّقاء).
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کی ابتدائی تاریکی کے وقت اپنے بچوں کو (گھروں میں) روکے رکھو اور رات کو لوگوں کے سو چکنے کے بعد گفتگو سے بچو، کیونکہ تم نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ اپنی کون سی مخلوق کو (زمیں پر) پھیلا دیتا ہے۔ (رات کے دوران) دروازے بند کیا کرو، چراغ بجھا دیا کرو اور برتن الٹے کر دیا کرو اور مشکیزے کا منہ بند کر دیا کرو۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2686]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3454
حدیث نمبر: 2687
- (غَطُّوا الإناء، وأوكُوا السِّقاء؛ فإن في السّنَةِ ليلة ينزل فيها وباء لا يَمُرُّ بإناءٍ لم يُغَطَّ ولا سقاءٍ لم يُوكَ؛ إلا وقع فيه من ذلك الوباء).
سیدنا جابر بن عبدالله انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”(رات کو) برتنوں کو ڈھانپ دیا کرو اور مشکیزوں کو ڈوری سے باندھ دیا کرو، کیونکہ سال میں ایک ایسی رات ہوتی ہے جس میں ایک وبا نازل ہوتی ہے، وہ ہر اس برتن، جسے ڈھانپا نہ گیا ہو، اور جس مشکیزے، جس پر ڈوری نہ باندھی گئی ہو، کے پاس سے گزرتی ہے، اس میں داخل ہو جاتی ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2687]