- (إِِنَّ عبداً مِن عبادِ الله بعثهَُ الله إلى قومهِ؛ فكذَّبُوه وشجُّوه، فكان يمسحُ الدم عن جبهته ويقول: اللهمَّ! اغفر لقومي؛ فإِنَّهم لا يعلمون).
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام جعرانہ پر حنین کا مال غنیمت تقسیم کیا، صحابہ نے آپ کے اردگرد بہت بھیڑ کر دی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله کے بندوں میں سے ایک بندہ تھا، اللہ نے اسے اس کی قوم کی طرف بھیجا، انہوں نے اس کی تکذیب کی اور اس کا سر پھوڑ دیا۔ وہ اپنی پیشانی سے خون صاف کر رہا تھا اور کہہ رہا تھا: اے اللہ میری قوم کو معاف کر دے کیونکہ وہ جانتے نہیں ہیں۔“ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: گویا کہ اب بھی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ رہا ہوں، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس آدمی کی نقل اتارتے ہوئے اپنی پیشانی پونچھ رہے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاخلاق والبروالصلة/حدیث: 2494]