سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بچی دیکھی، جس کا چہرہ سرخی مائل سیاہ تھا اور فرمایا: ”اسے دم کرواؤ اس کو کسی کی نظر لگ گئی ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الطب والعيادة/حدیث: 1596]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1247
حدیث نمبر: 1597
-" ما لصبيكم هذا يبكي؟ فهلا استرقيتم له من العين؟".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم داخل ہوئے اور بچے کے رونے کی آواز سنی اور پوچھا: ”اس بچے کو کیا ہوا، یہ کیوں رو رہا ہے؟ تم نے اسے نظر کا دم کیوں نہیں کروایا؟۔“[سلسله احاديث صحيحه/الطب والعيادة/حدیث: 1597]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1048
حدیث نمبر: 1598
-" كان يأمرها (يعني عائشة) أن تسترقي من العين".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے نظر سے دم کروانے کا حکم دیتے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطب والعيادة/حدیث: 1598]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2521
حدیث نمبر: 1599
-" كان يؤمر العائن فيتوضأ ثم يغتسل منه المعين".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نظر لگانے والے کو وضو کا حکم دیتے اور اس پانی سے اس آدمی کو غسل کا حکم دیتے جسے نظر بد لگی ہوتی۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطب والعيادة/حدیث: 1599]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2522
حدیث نمبر: 1600
-" العين حق ولو كان شيء سابق القدر سبقته العين، وإذا استغسلتم فاغسلوا".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نظر حق ہے، اگر کوئی چیز تقدیر سے سبقت لے سکتی ہوتی تو وہ نظر ہوتی، جب تم سے (نظر کے علاج کے لیے) غسل کرنے کا مطالبہ کیا جائے تو تم غسل کر دیا کرو۔“[سلسله احاديث صحيحه/الطب والعيادة/حدیث: 1600]