اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”ہر مولود فطرت (دین قیم) پر پیدا ہوتا ہے پھر اس کے والدین اسے یہودی یا عیسائی بنا دیتے ہیں۔ جیسے تمہارے چوپایوں کے ہاں بچہ جنم لیتا ہے پس کیا تم ان میں کوئی کان کٹا پاتے ہو بلکہ تم خود ہی اس کا کان کاٹ دیتے ہو؟“ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی! اے اللہ کے رسول! بچپن میں فوت شدہ بچوں کے متعلق بتائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے جو وہ عمل کرنے والے تھے۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 67]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب القدر، باب الله أعلم بما كانوا عاملين، رقم: 6599، حدثنا إسحاق: أخبرنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام عن أبى هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - صحيح مسلم، كتاب القدر، باب معنى كل مولود يولد على الفطرة، رقم: 2658/22، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - مسند أحمد: 69/16، رقم: 68/8164 - شرح السنة: 154/1، باب أطفال المشركين، رقم: 84.»