30- وبه: أن رجلا أفطر فى رمضان فى زمان النبى صلى الله عليه وسلم فأمره رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يكفر بعتق رقبة أو صيام شهرين متتابعين أو إطعام ستين مسكينا، فقال: لا أجد، فأتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بعرق تمر، فقال: ”خذ هذا فتصدق به.“ فقال: يا رسول الله، ما أحد أحوج إليه مني، فضحك رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى بدت أنيابه ثم قال: ”كله.“
اور اسی سند (کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص نے (اپنی بیوی کے ساتھ، دن میں جماع کرنے کی وجہ سے) روزہ توڑ دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حکم دیا کہ وہ ایک غلام آزاد کرے یا دو مہینوں کے لگاتار روزے رکھے یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ اس نے کہا: میں یہ نہیں کر سکتا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوروں کا ایک ٹوکرا لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا:”یہ لے لو اور اسے صدقہ کر دو۔“ اس نے کہا: یا رسول اللہ! مجھ سے زیادہ (مدینے میں) کوئی ضرورت مند نہیں ہے جو اس کا محتاج ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے حتی کہ آپ کے دندان مبارک نظر آنے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اسے کھا لو۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 261]
تخریج الحدیث: «30- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 296/1 ح 666، ك 18 ب 9 ح 28) التمهيد 161/7، الاستذكار: 616، و أخرجه مسلم (111/83) من حديث مالك به ورواه البخاري (1936) من حديث ابن شهاب الزهري به.»