5. گرمی کے ایام میں ظہر و عصر کو ٹھنڈا کر کے پڑھنا
حدیث نمبر: 84
323- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا اشتد الحر فأبردوا عن الصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم.“
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب گرمی شدید ہو جائے تو (ظہر کی) نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کے سانس (باہر نکالنے) میں سے ہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 84]
تخریج الحدیث: «323- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 16/1 ح 28، ك 1 ب 7 ح 29) التمهيد 294/18، و أخرجه ابن ماجه (677) من حديث مالك به، ورواه البخاري (533) من طريق صالح بن كيسان عن الاعرج عن ابي هريره رضي الله عنه .»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح
حدیث نمبر: 85
376- مالك عن عبد الله بن يزيد مولى الأسود بن سفيان عن أبى سلمة بن عبد الرحمن وعن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا كان الحر فأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم“ وذكر ”أن النار اشتكت إلى ربها فأذن لها فى كل عام بنفسين، نفس فى الشتاء ونفس فى الصيف“.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب گرمی (زیادہ) ہو تو نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کے سانس لینے میں سے ہے۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ (جہنم کی) آگ نے اپنے رب سے شکایت کی تو اسے ہر سال میں دو سانسوں کی اجازت دی، ایک سردیوں میں اور دوسرا گرمیوں میں۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 85]
تخریج الحدیث: «376- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 16/1، ح 27، ك 1 ب 7 ح 28) التمهيد 112/19، الاستذكار: دیکھئے 97/1 ح 25، و أخرجه مسلم (617/186) من حديث مالك به .»