اور سورۃ النور میں اللہ تبارک وتعالیٰ کا یہ فرمانا «جال لا تلهيهم تجارة ولا بيع عن ذكر الله»”وہ لوگ جنہیں تجارت اور خرید و فروخت اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی“ قتادہ نے کہا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تجارت کیا کرتے تھے۔ لیکن جوں ہی اللہ تعالیٰ کا کوئی فرض سامنے آتا تو ان کی تجارت اور سوداگری اللہ کے ذکر سے انہیں غافل نہیں کر سکتی تھی تاآنکہ وہ اللہ تعالیٰ کے فرض کو ادا نہ کر لیں۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: Q2064]
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے محمد بن فضیل نے بیان کیا، ان سے حصین نے بیان کیا، ان سے سالم بن ابی الجعد نے بیان کیا اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ(تجارتی) اونٹوں (کا قافلہ) آیا۔ ہم اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ (کے خطبہ) میں شریک تھے۔ بارہ صحابہ کے سوا باقی تمام حضرات ادھر چلے گئے اس پر یہ آیت اتری «وإذا رأوا تجارة أو لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما»”جب سوداگری یا تماشا دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ دیتے ہیں۔“[صحيح البخاري/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 2064]