جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سوکھی کھجور اور انگور، ادھ کچی اور تازہ کھجور سے بنے مشروب سے منع فرمایا ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5556]
وضاحت: ۱؎: کیونکہ ان چیزوں سے بنائے گئے مشروب میں نشہ پیدا ہو جاتا ہے، اسی طرح ان ہر دو تین چیزوں کو ملا کر مشروب بنانے کا معاملہ ہے جن کے آمیزے سے اگلی حدیثوں میں منع کیا گیا ہے، دیکھئیے باب نمبر ۱۳ اور اس میں مذکور حدیثیں۔
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انگور اور سوکھی کھجور کو نہ ملاؤ اور نہ ہی ادھ کچی اور خشک کھجور کو“۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5557]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النساء (تحفة الٔاشراف: 2480) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ بطور «حصر» کے نہیں ہے کہ ”شراب صرف وہی مشروب ہے جو صرف انہی دونوں درختوں کے پھلوں سے بنے“، یہ صرف اس مشروب کا بیان ہے جو اہل مدینہ اس وقت بناتے تھے، کیونکہ ارشاد نبوی ہے «کل مسکر حرام» اور عمر رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ و تابعین کی یہ تصریحات موجود ہیں کہ «الخمر ما خامر العقل»(دیکھئیے ابواب رقم ۲۲و ۲۳)