عبداللہ بن ابی ربیعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے چالیس ہزار قرض لیے، پھر آپ کے پاس مال آیا تو آپ نے مجھے ادا کر دئیے، اور فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تمہیں، تمہارے گھر والوں اور تمہارے مال میں برکت عطا فرمائے، قرض کا بدلہ تو شکریہ ادا کرنا اور قرض ادا کرنا ہی ہے“۔ [سنن نسائي/كتاب البيوع/حدیث: 4687]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الصدقات 16 (2424)، (تحفة الأشراف: 5252)، مسند احمد (4/36) (صحیح)»