الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي عِبَادَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کا بیان
25. سنت مؤکدہ چودہ رکعت (بروایت علی رضی اللہ عنہ)
حدیث نمبر: 286
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ: سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ ضَمْرَةَ يَقُولُ: سَأَلْنَا عَلِيًّا، عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ النَّهَارِ، فَقَالَ: إِنَّكُمْ لَا تُطِيقُونَ ذَلِكَ قَالَ: فَقُلْنَا: مِنْ أَطَاقَ ذَلِكَ مِنَّا صَلَّى، فَقَالَ: «كَانَ إِذَا كَانَتِ الشَّمْسُ مِنْ هَاهُنَا كَهَيْئَتِهَا مِنْ هَاهُنَا عِنْدَ الْعَصْرِ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ، وَإِذَا كَانَتِ الشَّمْسُ مِنْ هَهُنَا كَهَيْئَتِهَا مِنْ هَاهُنَا عِنْدَ الظُّهْرِ صَلَّى أَرْبَعًا، وَيُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا، وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ، وَقَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا، يَفْصِلُ بَيْنَ كُلِّ رَكْعَتَيْنِ بِالتَّسْلِيمِ عَلَى الْمَلَائِكَةِ الْمُقَرَّبِينَ وَالنَّبِيِّينَ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ»
عاصم بن ضمرہ کہتے ہیں: ہم نے سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دن کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا: تم اس کی طاقت نہیں رکھ سکتے۔ ہم نے کہا جو ہم میں سے اس کی طاقت رکھے گا، پڑھ لے گا۔ (آپ بتائیں تو سہی) چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: سورج مشرق میں جب ایسے ہوتا جیسا کہ عصر کے وقت مغرب کی طرف ہوتا ہے تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت نماز ادا فرماتے، اور جب سورج مشرق میں ایسے ہوتا جیسا کہ ظہر کے وقت مغرب کی طرف ہوتا ہے تو چار رکعتیں پڑھتے، اسی طرح عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے، ہر دو رکعت میں مقرب فرشتوں، نبیوں ان کے پیروکار ایمانداروں اور عام مسلمانوں پر سلام سے فصل و فرق کرتے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي عِبَادَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 286]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده حسن» ‏‏‏‏ :
«(سنن ترمذي: 599، وقال: حديث حسن)، سنن نسائي (119/2-120 ح875)»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده حسن