ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گفتگو تم لوگوں کی طرح لگاتار جلدی جلدی نہیں ہوتی تھی بلکہ وہ واضح اور صاف صاف گفتگو فرماتے، جو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور بیٹھا ہوتا اس گفتگو کو یاد کر لیتا تھا۔ [شمائل ترمذي/بَابُ كَيْفَ كَانَ كَلَامُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 222]
تخریج الحدیث: «صحيح» : «(سنن ترمذي: 3639 وقال: حسن صحيح . . .)، صحيح مسلم (2493) وعلقه البخاري (3568) متفق عليه (بخاري: 3568 و مسلم) من حديث يونس بن يزيد عن الزهري به .»